22 جولائی 2012 - 19:30

سابق روسی سفارتکار نے کہا کہ امریکہ اس وقت ایک بڑی طاقت سے دہشت گردی کے معمولی سے حامی میں تبدیل ہوچکا ہے۔

اہل البیت (ع) نیوز ایجنسی - ابنا - کی رپورٹ کے مطابق، سابق روسی سفارتکار، نے شام میں ماسکو اور واشنگٹن کے نزاع کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ شام میں ایسے اقدامات کررہا ہے یا ایسے اقدامات کی حمایت کررہا ہے جن سے یہ ظاہر نہيں ہورہا ہے کہ یہ ایک بڑی عالمی طاقت ہے بلکہ معلوم ہوتا ہے کہ وہ اپنے اس مقام سے گر اب دہشت گردی کے حامی ملک میں تبدیل ہوچکا ہے۔ ویچسلاؤ موتوزوف نے اتوار کے روز العالم کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے کہا: دنیا نے 2001 میں امریکہ پر ہونے والے حملے کے بعد دہشت گردی کی تمام شکلوں اور قسموں کا مقابلہ کیا اور روس نے اس سلسلے میں امریکہ کے ساتھ تعاون بھی کیا لیکن آج امریکہ شام میں دہشت کردی کا اصل حامی ہے اور یوں یہ ملک دہشت گردی کے اصلی حامی ملک میں تبدیل ہوچکا ہے۔ انھوں نے کہا: روس اپنی تمام تر طاقت بروئے کار لا کر شام میں جنگ رونما ہونے اور اس ملک میں بیرونی فوجی مداخلت کا سد باب کرنے کا عزم رکھتا ہے جبکہ شام میں دہشت گردی کرنے والے مسلح ٹولے مغربی اور بعض عرب ممالک کے کٹھ پتلی ہیں اور شام میں ان ممالک کی سازشوں پر عملدرآمد کررہے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ شام میں بین الاقواموں نگرانوں کی مدت نگرانی میں اضافے سے امریکہ سیخ پا ہوچکا ہے کیونکہ اقوام متحدہ کے نگران جو رپورٹیں اقوام متحدہ کو فراہم کررہے ہیں وہ امریکہ اور عرب ریاستوں کی تشہیری مہم سے بالکل مختلف ہیں اور حقائق سے پردہ اٹھتا ہے تو امریکی سیخ پا ہوجاتے ہیں اور بین الاقوامی نگرانی کے مشن کی تجدید یا عدم تجدید پر امریکہ اور روس کے تنازعے کے اسباب یہیں سے واضح ہوجاتے ہیں۔

تفصیل کے لئے رجوع کیجئے:

وہابی دعوت؛ حضرت زینب (س) کا حرم منہدم کیا جائے

.......

/169